شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ ،جامعہ کراچی ملک کے قدیم ترین اداروں میں سے ایک ہے جس نے ترجمہ ،تدوین اور تالیف کے میدان میں بیش بہا سائنسی اور علمی خدمات نجام دی ہیں، اس کے ساتھ ہی ادارے کے تحت مختلف موضوعات پر علمی اور سائنسی کتب شایع کی جاتی رہی ہیں۔ یہ ادارہ ممتاز ماہر تعلیم میجر آفتاب حسن کی زیر سرپرستی قائم کیا گیا، جس کا مقصد اردو زبان کی ترویج کے ساتھ اردو اور دوسری زبانوں میں تعلیمی، علمی اور سائنسی کتب کا اجراء تھا۔
۱۹۷۳ء کے آئین میں اردو کو ملک کی قومی زبان کا درجہ دیا گیا اس کے ساتھ ہی اردو کو اعلیٰ تعلیمی سطح پر ذریعہ تعلیم اور ملک کی سرکاری زبان قرار دیا گیا۔ اس قرارداد نے شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ کی ذمہ داریوں کو بڑھادیا۔ ان ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے محققین، مصنفین اور مترجمین کو سہولت پہنچانے کے لیے شعبہ کی جانب سے انتہائی معیاری لغات اور سائنسی کتب شایع کی گئیں ۔ شعبہ کے تحت اب تک تین سو سے زائد کتب شایع کی جاچکی ہیں، جن کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر زبردست پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔
۲۰۱۶ء میں جب سپریم کورٹ نے اردو کو دفتری زبان بنانے کا حکم دیا تو بے شمار سرکاری اداروں نے شعبہ تصنیف و تالیف ترجمہ کا رخ کیا اور شعبہ کے تحت شایع ہونے والی کتب اور لغات کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
شعبہ کے تحت انتہائی معیاری علمی و تحقیقی مجلہ’’جریدہ‘‘ شایع کیا جاتا ہے جو کہ لسانیات، مذہب اور فلسفہ کے بنیادی موضوعات پر تحقیقی مضامین شایع کرتا ہے، ’’جریدہ‘‘ کو بھی اہل علم حلقوں میں خاصی پذیرائی حاصل ہے۔ ’’جریدہ‘‘ گذشتہ پچاس سالوں سے مسلسل شایع ہورہا ہے۔
تاریخ پاکستان کے موضوع پر شایع ہونے والی شعبہ کی کتب کو بالخصوص بین الاقوامی حلقوں میں پذیرائی حاصل ہے ۔ شعبہ کے تحت شایع ہونے والی کئی کتب ملک کی جامعات کے نصاب کا حصہ ہیں۔
شعبہ تصنیف و تالیف کے کام کی وسعت و اہمیت کے پیش نظر ’’آن لائن ویب سسٹم‘‘ کے اجراء کا فیصلہ ایک خوش آئند اقدا م ہے۔اس سسٹم کے تحت شعبہ سے شایع ہونے والی تمام کتب اور دیگر مواد عام قاری کی سہولت کے لیے آن لائن میسر ہوں گی
میں امید کرتا ہوں کہ مستقبل میں بھی ان کوششوں کو جاری رکھا جائے گا۔
پروفیسر ڈاکٹر خالد ایم عراقی
شیخ الجامعہ
جامعہ کراچی