سنہ ۵۸۔۱۹۵۷ء  میں شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ کا قیام عمل میں آیا۔میجر آفتاب حسن شعبہ کے اعزازی ناظم مقرر کیے گئے۔ شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ کے بنیادی مقاصد میں فنی اصطلاحات کے اردو مترادفات پر مشتمل فرہنگ،مختلف مضامین کی نصابی کتب کا اردو ترجمہ اور غیر ملکی زبانوں کے کلاسیکی ادب کا اردو زبان میں اور اردو کلاسیکی ادب کا دوسری زبانوں میں ترجمہ شامل تھا۔ ابتدا میں صرف فنی اصطلاحات کو اردو زبان میں منتقل کرنے کا کام شروع کیا گیا۔ اس کام کے لیے دس کمیٹیاں بنائی گئیں جن میں سے ۹ نے اپنے کام کا آغاز کر دیا تھا۔سنہ ۵۸۔۱۹۵۷ء  میں تقریباً چار ہزار اردو اصطلاحات مرتب کرلی گئیں تھی۔ ابتدامیں شعبہ کی موجودہ عمارت کو Placement Bureau  اوربعد ازاں طالبات کی اقامت گاہ کے طورپر مختص کیاگیا۔۵۸۔۱۹۵۷ء میں شعبہ کے قیام کے بعد مذکورہ عمارت میں ہی شعبہ تصنیف وتالیف وترجمہ قائم کردیا گیا۔

شعبہ کے بنیادی مقاصد کے تحت اب تک مختلف فنی اصطلاحات پر مبنی ۱۹ کے قریب اصطلاحات شائع کی جا چکی ہیں۔ شعبہ تصنیف و تا لیف و ترجمہ نے مستقل بنیادوں پر اصطلاحات کو شائع کر نے کے لیے ایک رسالہ ”جریدہ“ کا اجرا بھی کیا جس کی اب تک ۷۳ جلدیں شائع ہو چکی ہیں۔شعبہ کی فرہنگوں میں میجر آفتاب حسن، علی عارف رضوی اور طارق محمود کی مختلف مضامین پر تالیف کردہ فرہنگیں قابل ذکر ہیں۔ دوسری جانب شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ نے اردو زبان کے فروغ کے لیے اب تک ڈیڑھ سو کے قریب مطبوعات او ر مختلف تصنیفات کے اردو تراجم کی بھی اشاعت کی ہے جو نا صرف جامعہ کراچی کے اساتذہ کرام کی تصنیفات پر مبنی ہیں بلکہ ان میں ملک کے نامور محققین، ناقدین اور دانشوران علم وہنر کی تصنیفات بھی شامل ہیں۔

۱۹۸۸ء میں جامعہ کراچی کی طباعتی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے پروفیسر ڈاکٹر منظور الدین احمدکی وائس چانسلر شپ میں جامعہ کراچی کے لیے ایک پرنٹنگ پریس کی خریداری عمل میں آئی جس کی ذمہ داریوں میں جامعہ کراچی کے تمام طباعتی کاموں کی انجام دہی تھا۔ جس سے نا صرف آمدورفت کی دشواریو ں سے نبردآزماہونا تھاتو دوسری جانب شہر کے مطبع خانوں کو ادا کیے جانے والے ایک زرکثیرکو بچانا تھا۔ شعبہ کے مطبع نے ان ذمہ داریوں کو نا صرف بحسن وخوبی اداکیا بلکہ جامعہ کے باہر کے تعلیمی اداروں سے بھی طباعتی تعلقات قائم کرنے کی کو شش کی تاکہ جامعہ کراچی کو آمدنی کے مزید ذرائع میسرآسکیں۔۱۹۹۸ء میں مزید آگے بڑھتے ہوئے جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کی قرار داد نمبر۳، مورخہ۴۱، اکتوبر۱۹۹۹ء کے تحت شعبہ تصنیف وتالیف وترجمہ اور مطبع،شعبہ تصنیف وتالیف وترجمہ کو ضم کرکے ”کراچی یونیورسٹی پریس“ قائم کر دیا گیا، جس کا بنیادی مقصد جامعہ کراچی کے آمدنی کے ذرائع میں مزید اضافہ کرنا تھا۔ انہی مقاصد کے تحت شعبہ کے مطبع نے اب تک شہرکے دوسرے تعلیمی اداروں جن میں Oxford University Press، IBA، ICAP،  وفاقی اردویونیورسٹی، شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی اورمحترمہ بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری شامل ہیں کے طباعتی کام کے حصول کو ممکن بنایا۔

اپریل ۲۰۱۹ء میں شعبہ کے زیر اہتمام ویب سائٹ کا قیام عمل میں لیا گیا جس کا مقصد شعبہ کی تمام شائع شدہ مطبوعات کے بارے میں معلومات فراہم کرنا نیز فراہمی کے لیے مطالبات کا وصول کرنا تھا اور فراہمی کو ممکن بنانا تھا۔ اسی سلسلہ کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے مارچ ۲۰۲۰ء میں مستقبل میں اشاعت ہونے والی مطبوعات کے بارے میں معلومات کوبھی اسی ویب سائٹ کا حصہ بنانے کے لیے اقدامات شروع کیے گئے یوں اب جامعہ کراچی کی مطبوعات کے قارئین ناصرف گھر بیٹھے اپنی من پسند مطبوعات وصول کرسکتے ہیں بلکہ شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ /کراچی یونیورسٹی پریس کے مستبقل کے اشاعتی منصوبہ سے بھی آگا ہ رہ سکتے ہیں۔

مطبع جامعہ کراچی

سنہ۱۹۹۹ء میں جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ نے اپنی ایک شق نمبر۳ بتاریخ ۱۴، اکتوبر۱۹۹۹ء کے تحت شعبہ تصنیف و تالیف و ترجمہ    (BCC & T) اور اس کے مطبع (BCC & T Press)کو ضم کرکے مطبع جامعہ کراچی Karachi University Pressکے نام سے ایک نئے  ادارہ کے قیام میں لانے کا فیصلہ کیا، سنڈیکیٹ نے اپنے اس فیصلے میں یہ بھی وضاحت کی کہ یہ پریس مکمل طورپر کراچی یونیورسٹی کے زیرانتظام کا م کرے گا اور اس کا کوئی علیحدہ سے بورڈ آف ایگزیکٹیو اور سلیکشن بورڈ نہیں ہوگا، سنڈیکیٹ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ کراچی یونیورسٹی پریس کو مکمل طور پر تجارتی بنیاد پر چلانے کے لیے اقدامات کیا جائیں تاکہ کراچی یونیورسٹی پریس جامعہ کراچی کے لیے آمدنی کا ذریعہ بن سکے۔

چنانچہ اسی فیصلہ کے تحت کراچی یونیورسٹی پریس نے مختلف تعلیمی و اشاعتی اداروں سے طباعتی کام کے حصول کے لیے کوششیں کیں یہ کوششیں بآور ثابت ہوئیں اور کراچی یونیورسٹی پریس کو IBA،HEJ، ICAP اور OUPجیسے بڑے تعلیمی و اشاعتی اداروں کی جانب سے قابل ذکر ذمہ داریاں تفویض ہوئی جس سے جامعہ کراچی کے لیے مناسب آمدنی کا حصول ممکن ہوسکا۔

کراچی یونیورسٹی پریس کے قیام کے مقصد کو آگے بڑھاتے ہوئے طباعتی کام کے حصول کے لیے مذکورہ بالا اداروں سے ازسر نو روابط کو ممکن بنایا جارہا ہے نیز دیگر اشاعتی اداروں کو بھی دعوت دی جارہی ہے کہ وہ اپنی مطبوعات کی طباعت کے لیے کراچی یونیورسٹی پریس سے رابطہ کریں تاکہ انہیں بہتر سے بہتر، جلد سے جلد اور اچھے ماحول میں ان کو طباعتی سہولتیں فراہم کی جاسکیں۔